کوئی نہیں ہے
Poet: محمد یوسف راہی By: محمد یوسف راهی, Karachiپریشان بے وجہ کوئی نہیں ہے
بھلے کچھ بولتا کوئی نہیں ہے
گزرتا ہوں میں اکثر اس گلی سے
گزرتا ہی جہاں کوئی نہیں ہے
اندھیرا ہی اندھیرا ہر جگھ ہے
یہاں روشن نشاں کوئی نہیں ہے
میں ایسے دور میں جی رہا ہوں
جہاں آسان جینا کوئی نہیں ہے
کھلا ہے گھر ہر دروازہ لیکن
وہاں لیکن کھڑا کوئی نہیں ہے
لگتا ہے مجھے اس بھیڑ میں بھی
یہاں میرے سوا کوئی نہیں ہے
بظہر سانس تو سب لے رہے ہیں
مگر زندہ یہاں کوئی نہیں ہے
وہاں سےکیوں گزرتے تم ہو ر اھی
تمہارا جس جگہ کوئی نہیں ہے
More General Poetry






