Add Poetry

کوئ تو پوچھے کہ وہ کیوں اداس رہتا ہے

Poet: مرید باقر انصاری By: مرید باقر انصاری, Karachi

کوئ تو پوچھے کہ وہ کیوں اداس رہتا ہے
وفا کے شہر میں جو بےلباس رہتا ہے

بتاۓ بھولی ہوئ یار کی مجھے صورت
جو میرے شہر میں چہرہ شناس رہتا ہے

ہے محفلوں میں مری گفتگو کا مرکز تو
بس ایک تو ہی مرا اقتباس رہتا ہے

تجھی کو سوچتے رہنا ہے زندگی میری
تو ہی امید مری تو قیاس رہتا ہے

وہ اور کوئ نہیں جان جاں تمہارے بن
جو شخص دل میں مرے بن کے آس رہتا ہے

یہ کیسا روگ لگایا ہے تو نے دل کو مرے
تمہارے بعد بہت بےحواس رہتا ہے

میں چھپ کے بھی تو نیا پیار کر نہیں سکتا
ترا خیال جو دن رات پاس رہتا ہے

مرے خدا تو فقیروں کو جیسے حال میں رکھ
ہمارے لب پہ تو حرف سپاس رہتا ہے

مری کمی جو اسے ہونے ہی نہیں دیتا
کوئ تو میرا یہاں التباس رہتا ہے

کوئ تو پوچھتا باقرؔ کبھی یہ مجھ سے بھی
کہ رات دن تو بھلا کیوں اداس رہتا ہے
 

Rate it:
Views: 311
13 May, 2016
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets