سارے غم بھلانے کی کوشش تو بہت کی تھی
تجھ کو بھول جانے کی کوشش تو بہت کی تھی
تو نہ سہی تیری یادیں تو ہیں یہ دل کا کہنا ہے
میں نے دل کو سمجھانے کی کوشش تو بہت کی تھی
یہ جیت گیا اور مجھے مغموم کر گیا
غم دل کو ہرانے کی کوشش تو بہت کی تھی
زباں خاموش رہی آنکھوں نے سبھی کچھ تو کہہ دیا
بات دل میں چھپانے کی کوشش تو بہت کی تھی
تیرے غم نے چہرے کو جکڑ لیا ورنہ
میں نے مسکرانے کی کوشش تو بہت کی تھی
شاید کہ رہ گئی تھی میرے پیار میں کسر
ورنہ تجھے پانے کی کوشش تو بہت کی تھی