کون جیتا کون ہارا یہ کہانی پھر سہی

Poet: انعم نقوی By: انعم نقوی, Punjab

کون جیتا کون ہارا یہ کہانی پھر سہی
ہوگا کیسے اب گزارہ یہ کہانی پھر سہی

کون ڈوبا قسمتوں کی کشتی میں بھی بیٹھ کر
مل گیا کس کو کنارہ یہ کہانی پھر سہی

دیکھ کر صورت مری کیوں بزم سے وہ چل دیئے
کیوں نہ رکنا تھا گوارہ یہ کہانی پھر سہی

جاکے غیروں کے قریں کہنے لگے قصے مرے
کرکے نظروں کا اشارہ یہ کہانی پھر سہی

کیا ملا ہے وقت کے دھاروں پہ خود کو سونپ کر
سود مند تھا یا خسارہ یہ کہانی پھر سہی

ساتھ اسکے خوشنما تھے خواب آنکھوں میں سجے
دشت میں کس نے اتارا یہ کہانی پھر سہی

Rate it:
Views: 1421
17 Apr, 2022
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL