کون کب کس طرح آزمانے لگے
کون کب کس طرح دل دکھانے لگے
یارو ! کس کو خبر کوئی کب کیا کہے
یارو ! کس کو خبر کوئی کب کیا کرے
زندگی تو مسلسل تغیر میں ہے
زندگی اب تلک اک تغیر میں ہے
زندگی کے سفر کا یہی طور ہے
آج ہم، کل کوئی، پھر کوئی اور ہے
کوئی کب زندگی میں چلا آئے تو
کوئی کب زندگی چھوڑ جانے لگے
کون کب کس طرح آزمانے لگے
کون کب کس طرح دل دکھانے لگے