کون کہتا ہے لہو تیرا زیاں ہو جائیگا
کون کہتا ہے زمانہ بدگماں ہو جائیگا
تو اگر اہل بدر کی رہبری میں چل پڑے
آسماں تیرے لیئے بھی سائباں ہو جائیگا
ظلمتوں کے وحشتوں کے ولولے جتنے بھی ہوں
حق عیاں ہے پوری دنیا پر عیاں ہو جائیگا
جانتے ہو اے رقیبو عشق ایسا سحر ہے
جتنا نہاں ہو جائیگا اتنا بیاں ہو جائیگا
تم فقط ساحل دیار فقر کی جانب چلو
وہ تو خالق ہے جہاں کا مہرباں ہو جائیگا