یہ کون مجھ کو بلا رہا ھے
عشق کے قصے سنا رہا ھے
وفا کی باتیں سنا سنا کر
یہ کون مجھ کو رولا رہا ھے
یہ کون خوشیوں کے راگ سر پہ
غموں کے گیت گا رہا ھے
یہ کون جھوٹی انا پرستی کے
وہم میں خود کو گنوا رہا ھے
یہ کون خود پرستی کا درس دے کر
خدا خردی کو بنا رہا ھے
انوکھا لاڈلہ ابن آدم
خود ہی خود کو مٹا رہا ھے