کچھ تو کرنے دو
Poet: Malik Mahmood Akhtar By: Malik Mahmood Akhtar, Multan ٹوٹنے دو ، بکھرنے دو
دل کو کچھ تو کرنے دو
میری سانس تو قائم ہے
وہ مرتا ہے تو مرنے دو
دلہن بھی بن جائے گی
زیست کا روپ نکھرنے دو
More General Poetry
ٹوٹنے دو ، بکھرنے دو
دل کو کچھ تو کرنے دو
میری سانس تو قائم ہے
وہ مرتا ہے تو مرنے دو
دلہن بھی بن جائے گی
زیست کا روپ نکھرنے دو