وہ زیست کے صفحوں کو بکھرنے نہیں دیتا یہ کیسا مسیحا ہے کہ مرنے نہیں دیتا کچھ زخم اداؤں سے وہ کاندھے پہ لگا کر اک درد محبت کو اترنے نہیں دیتا