کچھ زندگی میں ٹھرے سلسلے نہیں چلتے

Poet: Ayesha Arshad Khokhar By: Ayesha Arshad Khokhar, Satrah Sialkot

کچھ زندگی میں ٹھرے سلسلے نہیں چلتے
زمانہ بدل بھی جائے حالات نہیں بدلتے

جہاں ہر روز یوں گلشن اجڑتے ہوں
بہاریں نہیں آتیں وہاں پھول نہیں کھلتے

ہماری آنکھیں یوں حوادث کی عادی ہو گئیں
کہ نم نہیں ہوتیں اب اشک نہیں بہتے

میں حال کیا سناؤں اتنی گھٹن ہے فضا میں
کہ سانس نہیں آتی اور سکوں کو ہیں ترستے

اتنے ظلم دیکھ کر ہم یوں پتھر ہو لیے
زباں نہیں ہلتی ہمارے لب نہیں کھلتے

Rate it:
Views: 1493
27 May, 2020