کچھ معجزے تقدیر کے ہونے کا منتظر ہے
Poet: UA By: UA, Lahoreکچھ معجزے تقدیر کے ہونے کا منتظر ہے
کچھوا ابھی خرگوش کے سونے کا منتظر ہے
اس تیرگی سے اس لئے خائف نہیں کہ وہ
پر نور سحر کے طلوع ہونے کا منتظر ہے
کیونکر اسے گلہ رہے تقدیر کے مالک سے
جب کہ وہ ذات حق میں کھونے کا منتظر ہے
وہ اپنی خطاؤں پہ ابھی اشک بار یوں نہیں
اک رات کے سجدے میں دل دھونے کا منتظر ہے
عظمٰی وہ شب بیدار جاگتا ہے رات بھر کیوں
خواب عدم میں چین سے سونے کا منتظر ہے
More General Poetry







