کچھ پل کے لیے تو بات کرتے
Poet: Arooj Fatima ( Lucky ) By: AF(Lucky) , K.S.Aکچھ پل کے لیے تو بات کرتے
اپنا نہیں تو میرا خیال کرتے
میں نے تمہارے ساتھ کے خواب دیکھے تھے
میری آنکھوں کو نا آنسووں سے لال کرتے
منہ موڑنا تھا تو بلایا ہی کیوں
سرے عام محفل میں تو نا بے حال کرتے
میں خاموش ہوں مگر کچھ تو سوچو
میرا نہیں لیکن میرے اپنوں کا تو استقبال کرتے
سنو ! میں نے بڑے دعوے کیے ہیں تم پر
میری جان میری خاطر کچھ تو کمال کرتے
یہ تلیخ لہجہ یہ دل میں چبتے الفاظ
اپنے محبوب پر تو نا استعال کرتے
بے بنیاد سہی مگر حقیقت ہے لکی
جھوٹے وعدوں سے نا میرے گرد جال کرتے
More Sad Poetry






