تم جسے صحرا سمجھتے ہو میرے صحرا نودر
اس جگہ کھل جائے گا اک دن بہاروں کا چمن
اپنے دامن کی طرح بنجر زمیں بھر جائے گی
رحمت بارانی جس دن جوش میں آ جائے گی
خشک مرجھائے گلوں پر تازگی آجائے گی
دیکھنا اک دن بہاریں پھر سے لوٹ آئیں گی
زیست کیا کیا رنگ کیا کیا روپ لیکر آئے گی
ہر کلی مسکائے گی ہر شاخ کھلکھلائے گی
زمزموں کے ساز سے لہرائیں گے کوہ و دامن
تم جسے صحرا سمجھتے ہو میرے صحرا نودر
اس جگہ کھل جائے گا اک دن بہاروں کا چمن