کہاں اب لذت فکر رسا ہے

Poet: Meer Aftekhar By: uzma ahmad, Lahore

کہاں اب لذت فکر رسا ہے
جہاں بینی بھی میری اک وبا ہے

نگاہ آگہی مالک عطا کر
میرے لرزاں لبوں کی التجا ہے

وہیں ششدر حیات جاودانی
جہاں فانی جہاں کو انتہا ہے

جزیرے کھوجنے کی جستجو میں
خود اہنی زنگانی گمشدہ ہے

سنا ہے دولت دنیا سے آگے
محبت، ربط، رشتہ اور وفا ہے

مریں گے ہمبھی اپنی جسجو میں
ہمیں بھی شوق مرض لادوا ہے

Rate it:
Views: 418
20 Feb, 2012