Add Poetry

کہاں تلک بام و در چراغاں کیے رکھو گے

Poet: By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

کوئی نئی چوٹ پھر سے کھاؤ اداس لوگو !
کہا تھا کس نے کہ مسکراؤ اداس لوگو!

گزر رہی ہیں گلی سے پھر ماتمہ ہوائیں
کواڑ کھولو ، دئیے بجھاؤ ، اداس لوگو!

جو رات مقتل میں بال کھولے اتر رہی تھی
وہ رات کیسی رہی ، سناؤ اداس لوگو!

کہاں تلک بام و در چراغاں کیے رکھو گے؟
بچھڑنے والوں کو بھول جاؤ اداس لوگو!

اجاڑ جنگل ، ڈری فضا، ہانپتی ہوائیں
یہیں کہیں بستیاں بساؤ اداس لوگو!

یہ کس نے سہمی ہوئی فضا میں ہمیں پکارا؟
یہ کس نے آواز دی کہ آؤ اداس لوگو!

یہ جاں گنوانے کی رت یونہی رائیگاں نہ جائے
سرِ سناں کوئی سر سجاؤ اداس لوگو!

اسی کی باتوں سے ہی طبیعت سنبھل سکے گی
کہیں سے محسن کو ڈھونڈ لاؤ اداس لوگو

Rate it:
Views: 384
28 Jan, 2012
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets