یہ و حقیقت سے ماورا ہے میرے سرابوں کی ایک دنیا
اسی نے کی ہے شب گراں میں نہاں ستاروں کی رونمائی
گلوں میں اسکو سکوں ملا نہ گداز لمحوں میں چین پایا
میری لگن بھی عجیب شے ہے کہجلتے شعلوں پہ مسکرائی
ہماری الفت کا وہ فسانہ کوئی نتیجہ نہ ڈھونڈ پایا
نہیں خبر یہ کسی کو اب تک کہاں ملن تھا کہاں جدائی