Add Poetry

کہکشاں کی بات کر

Poet: Fazlul Hasan (Hasan Shamsi) By: F.H.SIDDIQUI, Lucknow ( India )

چاند کی ، قوس قزح کی ، کہکشاں کی ، بات کر
“ اے محبت اب ستاروں کے جہاں کی بات کر “

ذکر موسم کا ، سیاست کا ، گرانی کا ، نہ کر
چارہ گر سے آج بس درد نہاں کی بات کر

رزق تو مل جا ئے گا تھو ڑی مشقت سئ مگر
باغباں سے پر سکو ں اک آشیاں کی بات کر

تان کر سینہ نہ کہہ کوئ مخالف ہی نہ تھا
خوف سے جو چپ رہا اس بے زباں کی بات کر

تہمت غرقابی ساری نا خدا پر ہی نہ دھر
کچھ شکستہ ناؤ کی ، کچھ بادباں کی نات کر

چپ ہے ، لیکن خوش ہے بیتے کی ترقی دیکھ کر
بن دوا بستر پڑی اس بوڑھی ماں کی بات کر

ضد پہ قائم رہنے سے تو بات کچھ بنتی نہیں
رخ صلح انگیز اپنا ، در میاں کی بات کر

چھوڑ گڑھنا حسن والوں کے قصید ے ، اے ‘ حسن ‘
توڑ کر جو دل گیا اس مہر باں کی بات کر

( “ ۔۔۔۔۔“ مصرع طرح پر کہی گئی اک غزل )

Rate it:
Views: 392
20 Jul, 2014
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets