کیا بس یہی ہم بیٹیوں کا نصیب ہو تا ہے

Poet: M,masood By: M,masood, Nottingham

میں بیٹی بن کر آئ ہوں
ماں باپ کے جیون میں
بسیرا ہے آج کل میرا
کسی اور کے آنگن میں
کیوں میرے خدا نے
ایسی رسم بنائی ہو گی
سب کہتے ہیں
آج نہیں تو کل
تو پرائی ہو گی
دے کر جنم
پال پوس کر
جس نے ہیمں بڑا کیا
اور وقت آیا
تو اُنہی ہاتھوں سے
الوداع کیا
بیٹی
اِسے سمجھ کر
اپنی قسمت
اپنے جیون کی
بنا دیتی ہے
ابلیشاہ
ایک آٹوٹ بدن کی
کیوں
یہ رشتہ ہمارا
اتنا عجیب ہوتا ہے
کیا بس یہی ہم بیٹیوں کا نصیب ہو تا ہے
بیٹی سے
آنگن مہک اُٹھتا ہے گھر چہک اُٹھتا ہے
جب بیٹی اُس میں ٹہلتی ہے
بن بیٹی گھر ہوتا ہے
ایسا جیسے
دیپ بنا بتی ہے
مسعود
سچے ہیں یہ سب بول
بیٹی ہوتی ہے بہت انمول
 

Rate it:
Views: 362
31 Oct, 2013