کیا بس یہی ہم بیٹیوں کا نصیب ہو تا ہے

Poet: M,masood By: M,masood, Nottingham

میں بیٹی بن کر آئ ہوں
ماں باپ کے جیون میں
بسیرا ہے آج کل میرا
کسی اور کے آنگن میں
کیوں میرے خدا نے
ایسی رسم بنائی ہو گی
سب کہتے ہیں
آج نہیں تو کل
تو پرائی ہو گی
دے کر جنم
پال پوس کر
جس نے ہیمں بڑا کیا
اور وقت آیا
تو اُنہی ہاتھوں سے
الوداع کیا
بیٹی
اِسے سمجھ کر
اپنی قسمت
اپنے جیون کی
بنا دیتی ہے
ابلیشاہ
ایک آٹوٹ بدن کی
کیوں
یہ رشتہ ہمارا
اتنا عجیب ہوتا ہے
کیا بس یہی ہم بیٹیوں کا نصیب ہو تا ہے
بیٹی سے
آنگن مہک اُٹھتا ہے گھر چہک اُٹھتا ہے
جب بیٹی اُس میں ٹہلتی ہے
بن بیٹی گھر ہوتا ہے
ایسا جیسے
دیپ بنا بتی ہے
مسعود
سچے ہیں یہ سب بول
بیٹی ہوتی ہے بہت انمول
 

Rate it:
Views: 373
31 Oct, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL