چلتے چلتے دیر تک چلتے ہی رہنا اور پھر
پیچھے مڑ کے دیکھنا اور دیکھ کر یہ سوچنا
کون ہے جو چپکے چپکے میرے پیچھے آگیا
میرا اس کو دیکھنا اور اسکا مجھ سے بھاگنا
یہ عجب قصہ ہوا مجھ کو پریشان کر گیا
کون ہے جو میرے جیون کو ہراساں کر گیا
ہم اسے کچھ کہہ نہ پائے اس نے بھی کچھ نہ کہا
پھر نہ جانے کیوں لگا کچھ کہہ دیا کچھ سن لیا
میں معلق ہوگئی نہ آر کی نہ پار کی
اپنے جیون کی کہانی جیت کی نہ ہار کی
کچھ بھی نہ پایا مگر پھر بھی مجھے ایسا لگا
میری دسترس میں جیسے آگئے دونوں جہاں
خواب ہے میرا جنون تعبیر ہے میری وفا
اور اس سے آگے کیا ہے کیا خبر جانے خدا