زرہ زرہ سی ان الجھنوں میں پڑے رہیں گے تو کیا کریں گے؟
ھم اپنی اپنی انا کی ضد پہ اڑے رہیں گے تو کیا کریں گے؟
ابھی تو بدلیں گے کئ موسم، دکھوں کے آنے طوفان ہونگے
ہمارے سرپہ غموں کے بادل کھڑے رہیں گے تو کیا کریں گے؟
ابھی سے میلے جو دل ہوے تو کٹے گی کیسے یہ زندگانی۔۔؟
ہمارے آپس میں اختلاف بڑھے رہیں گے تو کیا کریں گے؟
لوگوں نے کرنی ہے سر کشی بھی ، چھین لینی ہے سب خوشی بھی
باشی دل میں غبار رکھ کر لڑے رہیں گے تو کیا کریں گے؟