کیا ہی غم ہے اگر خواب ہمارے ٹوٹے ابھی ہم تو نہیں سارے کے سارے ٹوٹے اتنا مغرور نہ ہو ساحل پہ لگا کر خیمے ہم نے دیکھے ہیں سمندر کے کنارے ٹوٹے