میرے ہمنوا! میں اپنے آپ کو کیسے دغا دوں
جب میں خوش نہیں تو بتا کیسے مسکرا دوں
جب میری آنکھیں میرے جذبات کی ترجمان ہیں
میں کس لئے زبان پہ سب شکوے سجا دوں
میری روح کی تھکن میرے رخ سے عیاں ہے
میں کیسے اپنے چہرے کو تر و تازہ بنا دوں
میرے الفاظ، میرے گیت، میرے درد کا بیان ہیں
میں پرسوز تار سے کیسے شوخ ساز بجا دوں
تیری آنکھوں میں اپنے سارے رنگ دیکھ لیتی ہوں
میں اپنا آپ اپنے آئینے سے کیسے چھپا دوں
میرے ہمنوا! میں اپنے آپ کو کیسے دغا دوں
جب میں خوش نہیں تو بتا کیسے مسکرا دوں