کیونکر ہمیں اک دوجے پر اتنا یقیں ہوتا
کہ اک شخص فلک ہوتا جبکہ دوجا زمیں ہوتا
کس طرح سے میں تیری قربت کی قسموں کو مانوں
جبکہ تمہیں تو میرا ذرا خیال تک نہیں ہوتا
غم میں کبھی تیرا تقاضا کیا نہیں میں نے
حتیٰ کہ تو میری خوشی میں بھی شامل نہیں ہوتا
یہ الگ بات ہے کہ تم نے اہل وفا نہ سمجھا مجھے
گر سمجھتی تو تا قیامت میں تیری محبت کا امین ہوتا
حساس لوگوں کے لیے اضطراب ہے روح شاکی
محسوس کرتی گر تو موجود دل میں تیرے کہیں نہ کہیں ہوتا