کیونکر ہمیں اک دوجے پر اتنا یقیں ہوتا

Poet: Asif Shaaki By: Asif Shaaki, karachi

کیونکر ہمیں اک دوجے پر اتنا یقیں ہوتا
کہ اک شخص فلک ہوتا جبکہ دوجا زمیں ہوتا

کس طرح سے میں تیری قربت کی قسموں کو مانوں
جبکہ تمہیں تو میرا ذرا خیال تک نہیں ہوتا

غم میں کبھی تیرا تقاضا کیا نہیں میں نے
حتیٰ کہ تو میری خوشی میں بھی شامل نہیں ہوتا

یہ الگ بات ہے کہ تم نے اہل وفا نہ سمجھا مجھے
گر سمجھتی تو تا قیامت میں تیری محبت کا امین ہوتا

حساس لوگوں کے لیے اضطراب ہے روح شاکی
محسوس کرتی گر تو موجود دل میں تیرے کہیں نہ کہیں ہوتا

Rate it:
Views: 418
31 Dec, 2010