کیوں خواب سے چہرے پہ ھے ابہام کی صورت

Poet: SHABEEB HASHMI By: SHABEEB HASHMI, Al-Khobar

کیوں خواب سے چہرے پہ ھے ابہام کی صورت
مجھ کو تو جگاتی ھے تیرے نام کی صورت

ترسی ھوئی نظروں کو ذرا چہرہ تو دکھا دو
تیرا جلوہ ھے میرے واسطے انعام کی صورت

سلگتے ھوئے ارمانوں کو چاھت کا رنگ دے کر
اب کیوں مجھ کو ستاتی ھو کسی شام کی صورت

میں چلا آتا کہ سفر اتنا بھی دشوار تو نہ تھا
پر خط تیرا مجھے آج ملا پیغام کی صورت

نگاھوں میں جو سیلاب تھا امڈتے ھوئے دیکھا
وہ دکھ تھا جو آنکھوں میں اٹھا کہرام کی صورت

Rate it:
Views: 1224
25 Apr, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL