کیوں میں چلا جاؤ تیرے مکدے سے ساقی

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabia

کیوں میں چلا جاؤ تیرے مکدے سے ساقی
محبت نہیں مجھ سے تو عداوت ہی سہی

یوں نا قطع کیجے تعلق ہم سے
درد دل پوچھنے کی فرصت نہیں تو خون دل ہی سہی

اصرار کیوں بھڑتا جا رہا ہیں تیرا ہماری موت کی طرف
نہیں ہے زندگی تیرے پاس ۔ تو خوابیں زندگی ہی سہی

مسکراہٹیں تو کب کی چلی گئی تیرے ساتھ ہماری
اب کوئی وجہ مسکراہٹ نہیں تو دیدہ نم ہی سہی

لمحہ بے لمحہ توں ہی تو ہے میرے چار سو
نظر کے سامنے نہیں تو دل کی دھڑکن میں ہی سہی

میری خاطر وہ لوٹ کے تو آتا ہے لکی
اب معیسر کچھ لفظوں کا جال نہیں تو خاموشی ہی سہی

Rate it:
Views: 477
03 Oct, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL