کیوں نہ اشک ہوں رواں رلائے جب کوئی

Poet: UA By: UA, Lahore

کیوں نہ اشک ہوں رواں رلائے جب کوئی
اور کیوں نہ دل دکھے دکھائے جب کوئی

رات کیسے کٹتی ہے کانٹوں کی سیج پہ
پونم کی رات میں کبھی یاد آئے جب کوئی

کیونکر کسی کو کوئی ذہن سے نکال دے
آ کر خیال سے کہیں نہ جائے جب کوئی

کیونکر برا لگے ہمیں ہم معترض کیوں ہوں
محبوب کے محب کبھی گن گائے جب کوئی

عظمٰی ہوا کے دوش پہ اڑتے ہیں خیالات بھی
نظروں میں سماجائے دل کو بھائے جب کوئی

Rate it:
Views: 307
11 Dec, 2011