کیوں نہ اپنے ہونے پر پشیمان ہوں
جبکہ جانور کے جیسا میں انسان ہوں
کوئی مجھکو رکھتا ھے جوتے کی نوک پر۔
تو کسی کے واسطے میں ذی وقار ذیشاں ہوں۔
دکھنے میں بھولا بھالا یار ہوں میں مگر ۔
تہین انتہائے کمینہ ہوں میں شیطان ہوں۔
جسے پیار کر لوں تا مرگ اسے چاہوں۔
اور نفرت کروں تو سراسر نقصاں ہوں۔
مجھپر نا خدائی کا الزام نہ لگائو کوئی ۔
کہ بندہ ہوں خدا کا نا کہ بھگواں ہوں