کیوں ہر کسی پر اعتبار ہم کرنے لگتے ہیں
Poet: محمد یوسف راہی By: محمد یوسف راهی, Karachiکیوں ہر کسی پر اعتبار ہم کرنے لگتے ہیں
اور ہر کسی کو اپنا ہم سمجھنے لگتے ہیں
کسی کی ایک مسکراہٹ پر نہ جانے کیوں
دل کے سارے راز بس ہم کھولنے لگتے ہیں
اعتبار کے قابل کہاں ہیں اس دور کے لوگ
بھروسہ کرو تو بھروسہ بھی توڑنے لگتے ہیں
پہلے تو جان بھی لٹا دیتے تھے ایک بھروسے پر
اب دیکھتے ہی لوگ جان چهڑانے لگتے ہیں
ہم تو ٹهرے سیدھے سادے بھولے بھالے لوگ
ہر ایک کی باتوں میں جلد ہی آنے لگتے ہیں
بھروسے اور اعتبار کی بڑی اہمیت ہے راہی
ان کے بنارشتے بھی سارے دھندلانے لگتے ہیں
More General Poetry






