کیوں ہم اس کی محبت میں بڑھتے ہی چلے گئے

Poet: آیٰشہ By: آیٰشہ, Rawalpindi

کیوں ہم اس کی محبت میں بڑھتے ہی چلے گئے
جو غیر تو نہ تھا مگر تکلیف دیتا ہی چلا گیا

کیوں نا فرق پڑا اس کو میری جدائی سے
ہم روتے رہے اور وہ تماشا دیکھتا ہی چلا گیا

کیوں نہ کرتے گلہ ہم اس سے اپنا سمجھ کر
کہ جو خدا حافظ کہہ کر چلتا ہی چلا گیا

کیوں نہ وہ سمجھا کہ محبت کیا ہوتی ہے
بس وہی عبادت ہے جسے وہ قضا کرتا ہی چلا گیا

کیوں یاد ہے اس کی ساتھ اب بھی سایہ بن کر
وہ جو جاتے ہوۓ آخری چراغ بھی بجھاتا ہی چلا گیا

Rate it:
Views: 487
19 Nov, 2021