انسان مرجھا جاتے ہیں
جیسے پھول مرجھا ہی جاتے ہیں
اگر مناسب پزیرائی نہ ملے
اگر دیکھ بھال میں چوک ہوجائے
محبت کا پانی نہ مل پائے
آبیاری دل کی مشکل ہے
تمہیں سمجھنا ہوگا
وقت کی تیز رفتار میں
کسی کا وقت تمہاری اک مسکان پر
رک بھی سکتا ہے
اگر ایسا کوئی پالو
تو اسے سنبھال کر رکھنا
محبت بارش کی بوندوں کی مانند ہے
ہاتھ سے پھسل بھی سکتی ہے
محبت مہک کی مانند ہے
سوکھے گلابوں سے خوشبو نہیں آتی
ایسے سوکھے گلاب
پھر فقط دیمک لگی پرانی ڈائریوں میں رکھنے کے کام آتے ہیں
دھیان رکھنا
کسی کی خوشبو چرا کر
کسی گلاب کو مسل کر
اس بے رحم دنیا کے سپرد کر کے
جو بے مول کر دو گے
سکون تم بھی کہاں سے پاؤ گے
کہ ان مسلے گلابوں کی بے ضرر خوشبو
جان لیوا پچھتاوؤں کی صورت
تمہارا پیچھا کرے گی۔
اور پچھتاوے مار دیتے ہیں۔