آج پھر ساون جی بھر کے برسا آج پھر دل بے سکون ھوا کل کی بات کون جانتا ھے آج کئی برسات لوٹی تو سوچا کل پھر نہ جانے کون ھرجائی لوٹ کر پھر زندگی برباد کر دے