ہتھیلی میں چاند رکھ کر
Poet: عرشیہ ھاشمی By: arshiya hashmi, islamabadمیری ہتھیلی میں چاند رکھ کے
محبتوں کے گلاب رکھ کے
سہانے خوابوں میں رقص کرتے
وہ جگنو تتلی سراب رکھ کے
اور رنگ سارے یہ نوچ ڈالے
محبتوں کا نصاب لکھ کے
وہ کا غذوں میں اتار رکھ کر
دل و نگاہ میں سنبھال رکھ کر
گلاب رت کی وہ سرخ شامیں
قفس میں مینا کی جان رکھ کر
ہوئے ہیں بہرے رہے نابینا
ہمیں وہ ہجر و فراق لکھ کر
وہ شادماں ہیں میریے مسیحا
بڑے سکوں میں ہیں ہجر چکھ کر
ہنسی لبوں سے جدا نہ کر کہ
نہ یاد کر کے نہ بات کر کے
ہمیں ہے عرشی
More Sad Poetry






