ہجر کو سمجھو سامنا نہ کرو

Poet: Nasaruddin Balkhi By: Shayan Ghani, Patna,India

عقل کہتی ہے تم وفا نہ کرو
عشق کہتا ہے تم جفا نہ کرو

تم نے اپنا کہا کہ رسوا کیا
قابل ترس ہوں ہنسا نہ کرو

مجھ کو وحشت ہے رسم الفت سے
تم محبت کی ابتدا نہ کرو

وصل میں آرزو شہید ہوئی
ہجر کو سمجھو سامنا نہ کرو

مطمئین ہوں تمہارے زنداں میں
قیدئ عشق ہوں رہا نہ کرو

رہزنوں سے گلا نہیں مجھ کو
شکل رہبر میں تم دغا نہ کرو

سوختا جاں نصر ہے تم پہ فدا
بہ خدا تم اسے جدا نہ کرو

Rate it:
Views: 961
28 May, 2008