ہجوم غم میں کس زندہ دلی سے

Poet: مظفر رزمی By: مظفر, Quetta

ہجوم غم میں کس زندہ دلی سے
مسلسل کھیلتا ہوں زندگی سے

قریب آتے ہیں لیکن بے رخی سے
پرانے دوست بھی ہیں اجنبی سے

فرشتے دم بخود ابلیس حیراں
توقع یہ کہاں تھی آدمی سے

نظام عصر نو یہ کہہ رہا ہے
اندھیرے پھیلتے ہیں روشنی سے

چلے آئے حرم سے مے کدے میں
پریشاں ہو گئے جب زندگی سے

لگی ہے آگ جب سے گلستاں میں
بہت ڈرنے لگا ہوں روشنی سے

نہ ہو جو ترجمان وقت رزمیؔ
بھلا کیا فائدہ اس شاعری سے

Rate it:
Views: 1012
08 Apr, 2022
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL