ہر دعا بے اثر نہیں ہوتی
ہم کو شاید خبر نہیں ہوتی
بات ہوتی ہے ساری نیت کی
ورنہ مشکل کدھر نہیں ہوتی
اے خدا ایسے رتجگوں سے بچا
جن کی کوئی سحر نہیں ہوتی
ساری دنیا کو پند کرتے ہیں
اپنے گھر کی خبر نہیں ہوتی
ہے بہت نام اپنا دنیا میں
صرف گھرمیں قدر نہیں ہوتی
تو اگر تھامتا یہ میرا ہاتھ
زندگی در بدر نہیں ہوتی
ساری دنیا سے بات ہوتی ہے
بات تم سے مگر نہیں ہوتی
عشق اک جرم تو نہیں ليكن
یہ خطا در گزر نہیں ہوتی
تھام دل کو ، نہ راکھ ہو جائے
ہر ہوا نامہ بر نہیں ہوتی