ہر صبح زندہ ہوا کرتا ہوں
اک نئی راہ سے گزرتا ہوں
رات آتی ہے مار دیتی ہے
راستے سارے بھلا دیتی ہے
پھر سے تیار صبح کرتی ہے
پھر سے بیدار صبح کرتی ہے
راستے سارے بھلا دیتی ہے
پھر سے شب آ کے سلا دیتی ہے
جاگنے سونے کے بہانے میں
جینے مرنے کے اس فسانے میں
کتنی راہوں سے میں گزرتا ہوں
کتنی راہوں پہ سفر کرتا ہوں
اتنی راہوں پہ سفر کر کے بھی
ایک ہی راستے پہ چلتا ہوں
رات آتی ہے مار دیتی ہے
ہر صبح زندہ ہوا کرتا ہوں
پھر سے شب آ کے سلا دیتی ہے
راستے سارے بھلا دیتی ہے
پھر سے بیدار صبح کرتی ہے
پھر سے تیار صبح کرتی ہے
ہر صبح زندہ ہوا کرتا ہوں
ہر صبح زندہ ہوا کرتا ہوں