ہر لمحہ انتظار کا
Poet: UA By: UA, Lahoreہر لمحہ انتظار کا بڑھتا چلا گیا
یوں دور جدائی کا گزرتا چلا گیا
ان کے پاس آنے جانے کی تمنا میں
ہاتھوں سے میرے وقت پھسلتا چلا گیا
دنیا سے کوئی بات چھپائی نہیں گئی
آنکھوں کی زباں راز دل کھلتا چلا گیا
دل سے ان کا نام مٹانا ممکن نہیں رہا
جن کا نقش ہمارے دل پہ بنتا چلا گیا
اک دوستی کے پیچھے تنہائیاں ملیں
اپنا ہر ایک دوست دشمن بنتا چلا گیا
سوچا کہ ہم بھی دل کا رشتہ جوڑ کے دیکھیں
پھر اپنوں سے رشتہ اپنا ہر اک ٹوتتا چلا گیا
خوشیوں سے اپنا دامن پہلے بھی تہی تھا
اور اب غموں کا ساتھ بھی چھوٹتا چلا گیا
درد ہجر جس نے نہ چھوڑا میرا ساتھ
ہر زخم دل زخم جگر بھرتا چلا گیا
صحرائے زندگی کا طویل تر سفر
چلتے رہے چلتا رہا چلتا چلا گیا
عظمٰی ہمارے سامنے طویل راستہ
طویل سے طویل میں ڈھلتا چلا گیا
More General Poetry







