ہر کام ادھورا رہتا ہے
ہم جیسے ادھورے لوگوں کا
سر ہوگا تو ساز نہیں
اور ساز ہو تو آواز نہیں
دل ہوگا تو کوئی راز نہیں
اور راز ہو تو ہمراز نہیں
ہمراز کہیں مل جائے تو
پھر کہنے کا انداز نہیں
دل سوچتا ہے اور کہتا ہے
ہر کام ادھورا رہتا ہے
تم جیسے ادھورے لوگوں کا
ہم جیسے ادھورے لوگوں کا