Add Poetry

ہماری انا

Poet: Adnan Muhsin By: Uzma Ahmad, Lahore

ضرورتوں نے ہماری انا کو مارا ہے
وگرنہ کفر کا سجدہ کسے گوارہ ہے

تمہاری خیر خبر پوچھنے چلے آئے
ہمیں لگا تھا کسی نے ہمیں پکارا ہے

سنہری دھوپ تیرے روپ کی علامت ہے
شب سیاہ تیری زلفوں کا استعارہ ہے

جو تیری آنکھ کا آنسو پلک نے سینچا تھا
زمانے والوں کی خاطر وہ اب ستارہ ہے

تمہی سے منفعت کار گہہ ہستی تھی
تمہیں نکال کے دیکھا تو سب خسارہ ہے

تمہیں ڈبونے کو جس نے بھنور تراشے تھے
اسی کے دست تصرف میں ہی کنارہ ہے

یہ رتجگوں کی اذیت ہے اپنی آنکھوں میں
کہ آئینوں سا کوئی خواب پارہ پارہ ہے

Rate it:
Views: 430
24 Sep, 2009
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets