ہمارے جنون کو اک نام ملا ہیں بغاوت کا اس پے الزام ملا ہیں کہیتے ہیں سب کہ غلظ ہیں ہم پھر کیوں ہمیں ایسا شوق ملا ہیں جو کبھی ہمارے دل سے ہٹتا نہیں کیوں ہمیں ایسا روگ ملا ہیں جیسے بھولنے کی کوشش کرتے ہیں تو یہ زندگی کے ہر موڑ پے ملا ہیں