ہمارے دل کا نہ در کھٹکھٹا پریشانی

Poet: بلقیس خان By: Anila, Islamabad

ہمارے دل کا نہ در کھٹکھٹا پریشانی
ہزار غم ہیں یہاں لوٹ جا پریشانی

میں اپنے آپ سے الجھی ہوئی ہوں مدت سے
مزید آ کے نہ الجھن بڑھا پریشانی

کسی بھی طور نہ خاطر میں لاؤں گی تجھ کو
مجھے نہ اپنے یہ تیور دکھا پریشانی

میں اپنا درد سنا آئی ہوں درختوں کو
مجھی کو کیوں رہے لاحق سدا پریشانی

عجب سوار ہے وحشت سو مجھ سے بچ کے گزر
میں نوچ ڈالوں گی چہرا ترا پریشانی

Rate it:
Views: 470
12 Aug, 2021
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL