Add Poetry

ہمارے دیس کا آدم بڑا نرالا ہے

Poet: Taj Rasul Tahir By: Taj Rasul Tahir, Islamabad

ہمارے دیس کا آدم بڑا نرالا ہے
ہر ایک نفس بنا شعلہ ء جوالا ہے

ہر ایک سوچ پہنچتی ہے انتہاؤں پر
مگر نتیجے میں اک داعرہ سا ڈالا ہے

بنا ہے دیس میرا گڑھ نئے مصاءب کا
ہر ایک سمت میں ظلمت نے دم نکالا ہے

میرے ہی دیس کے حاکم بنے ہیں خوں آشام
سبھی کے ہاتھ میں خنجر نے سر نکالا ہے

غریب شہر کو لالے پڑے ہیں جینے کے
امیر شہر نےڈالر میں ہاتھ ڈالا ہے

زمانے بھر میں اگر دام گر گئے پھر بھی
ہمارے دیس میں آءل کا بول بالا ہے

بڑھیں تو نوٹ کی صورت ہر اک مہینے میں
مگر کمی ہے تو پیسے میں فال ڈالا ہے

یہ برق و گیس کے بھالے چلیں گے غربت پر
کہ جب تلک ہمیں جمہوریت سے پالا ہے

ہمارے دیس پہ غیروں نے بھی کیا ایکا
بچے کھچے پہ ہر اک نے دہان ڈالا ہے

کوئ ڈرون کی صورت عذاب بنتا ہے
کوئ دھماکے میں سب کچھ اڑانے والا ہے

اے کاش کوئ تو ہو جو سنے غریبوں کی
ڈرون کو بھی کوئ تو گرانے والا ہے

غرور خاک میں مل کر رہے گا ظالم کا
خدا کا غضب کسی روز آنے والا ہے

جو آج سنتا نہیں ہے کسی کی آہ طاہر!
زمانے بھر میں وہ رسوا ہونے والا ہے

Rate it:
Views: 327
05 Nov, 2013
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets