دل کانچ کا کھلونا ہے جو پل میں ٹوٹ جاتا ہے
یہ تو میرا اپنا ہے جو پل میں روٹھ جاتا ہے
میں روکتے روکتے چلتی ہوں میں جب بھی ڈولنے لگتی ہوں
وہ کوئی اشارہ ۔۔۔الله۔۔۔۔ مجھے دے جاتا ہے
میں بے چین بے کل ہو جاتی ہوں
اچانک مدینہ سامنے جب آ جا تا ہے
میں سوچ کی دیپ جلاتی ہوں
وہ خواب نئے دے جاتا ہے
شام وہ پچھلے پہر رات کے
مجھے مسلسل سنتا رہتا ہے
میں جہان میں کہیں بھی جاتی ہوں
وہ میرے سنگ سنگ رہتا ہے
وہ میرا خدا وہ میرا الله
ہمیشہ مجھے اپنی لپیٹ میں رکھتا ہے