ہمیں تسلیم ہیں اپنی خطائیں

Poet: UA By: UA, Lahore

ہمیں تسلیم ہیں اپنی خطائیں
نبھا پائے نہیں کیونکر وفائیں

بہت چاہا تمہیں جی جان سے پر
نہیں سمجھے تمہیں کیسے اپنائیں

تمہارے بن نہیں جینا تھا ہم کو
عجب ہے کہ جیئے چلے ہی جائیں

مجھے سادہ سی اک چادر بہت ہے
میرے کس کام کی رنگیں ردائیں

میری قسمت میں تنہائی لکھی ہے
جبھی مجھ میں نہیں ناز و ادائیں

نہیں خوشیوں کے پل دائم اگرچہ
ٹلی جاتی ہیں ویسے ہی بلائیں
ہمیں عظمٰ نہیں فرصت ہمی سے
کسی کو ہم بھلا کیا آزمائیں

Rate it:
Views: 395
23 Sep, 2014