ہم بھی شکایت کرنے لگے ہیں
Poet: UA By: UA, Lahoreہم بھی شکایت کرنے لگے ہیں اب تو ہم بھی لڑنے لگے ہیں
 جب سے اپنی سادہ دلی پہ لوگ تمسخر کرنے لگے ہیں
 
 ہم نے فقط اتنا چاہا تھا کہ امن خوشی چاہت سے رہیں
 لوگ ہماری اس عادت سے نہ جانے کیوں ڈرنے لگے ہیں
 
 ہم نے جب سے ان لوگوں سے ملنا جلنا چھوڑ دیا ہے
 لوگ سمجھتے ہیں کہ شاید اب ہم ان سے ڈرنے لگے ہیں
 
 وہ کیا سمجھیں وہ کیا جانیں ہم جیسے دل والوں کو
 وہ جو ہم سے کہتے ہیں کہ ہم ناحق بگڑنے لگے ہیں
 
 عظمٰی جب وہ خود یہ ہم سے پوچھین گے ہم کہہ دیں گے
 ہم کیوں ان کو چاہنے لگے کیوں ان سے الفت کرنے لگے ہیں
More General Poetry






