ہم بھی تیرےیار تھےکسی زمانےمیں
تجھ پہ لٹادی چاہت جو تھی خزانےمیں
خود روتےہیں اوروں کو جگاتے ہیں
تمیں کیوں اتنی دیرہو رہی ہےآنےمیں
سبھی کہتےہیں دوست کو آزماتےنہیں
ہمیں مزہ آتا ہےکسی کو آزمانےمیں
پہلےپہل تو بڑا جلد بہل جاتا تھا یہ
اس باربڑی دیرلگی اسےبہلانےمیں
میرےگھرمیں بھی خوشیاں لوٹ آہیں
جوتوچلی آئےمیرےغریب خانےمیں