ہم دونوں کی کچھ ایسے تقدیر ملی ہے
لگتا ہے مجھےخوابوں کی تعبیرملی ہے
مجھےخود پہ رانجھے کا گماں ہونےلگا
اصغر کو ایک ایسی پئاری ھیر ملی ہے
اس کے پیار کا ایسا انوکھاصلہ ملاہے
تاریک زنداں کی ہمیں زنجیر ملی ہے
میاں مجنوں کو صحرا کی کڑکتی دھوپ
رانجھےکوچوری اصغرکو کھیرملی ہے