ہم سے اس کی یادوں کے چراغ سنبھالے نہ گئے
Poet: MZ By: MZ, karachiہم سے اس کی یادوں کے چراغ سنبھالے نہ گئے
وقت کے تقاضے تھے جو ٹالے نہ گئے
وہ بدل گیا اس سے رابطے نہ رہے
میری باتوں سے مگر اس کے حوالے نہ گئے
اک انجان منزل کی جانب کیا تھا جو سفر
آج تک پاؤں سے اس مسافت کے چھالے نہ گئے
میرے درد کا مسیحا رہتا ھے جس نگری میں
بس اس جانب میرے قافلے والے نہ گئے
ھم سے پوچھو کتنا لطف ھے محبت کے آنسو رونے کا
اس سے مگر یہ انمول درد پالے نہ گئے
More Sad Poetry






