ہم غریبوں پہ اتنا التفات کردیا کرو
اپنی مسکراہٹ کی خیرات کردیاکرو
ہمارے لیےگراورکچھ نہیں کرسکتے
ایس ایم ایس کی سوغات کردیاکرو
خط کےروپ میں سدا غم بھیجتےہو
کبھی خوشیوں کی برسات کردیاکرو
کچھ نہ کچھ تمہاری نذرکرتا رہتاہوں
کبھی تم بھی شروعات کر دیاکرو