زیست میں جنون ہے
زندگی بے سکون ہے
کہیں نہیں خوشی کا چہرہ
ہر راستے میں لگا ہے پہرہ
یہ ہم کس دور میں آگئے ہیں
یہ ہم کس موڑ پہ آگئے ہیں
سکون کی جگہ بے سکونی
عشاق کی جگہ ہیں جنونی
مسکان کی جگہ اداسی ہے
اطمینان کی جگہ پریشانی ہے
سچائی کی جگہ جھوٹ ہے
امن کی جگہ انتشار ہے
محبت کی جگہ نفرت ہے
اخوت کی جگہ لڑائی ہے
بھائی کا دشمن بھائی ہے
انصاف کی جگہ ظلم ہے
نیکی کی جگہ برائی ہے
گلزار نہیں خار خار ہے
کیوں زندگی دشوار ہے
محفل کی جگہ تنہائی ہے
یہ شہرت نہیں رسوائی ہے
سرور کی جگہ وحشت ہے
بےخوفی کی جگہ دہشت ہے
خوف کے سائے پر پھیلائے ہیں
اپنے ہی گھر میں ہم پرائے ہیں
یہ ہم کس دور میں آگئے ہیں
یہ ہم کس موڑ پہ آ گئے ہیں
زیست میں جنون ہے
زندگی بے سکون ہے
کہیں نہیں خوشی کا چہرہ
ہر راستے میں لگا ہے پہرہ